دنیا کی ایک سو تیس
شاہکار کتب اردو میں
عالمی ادب کی
بہترین دلچسپ اور معلوماتی کتب کے تراجم
اردو میں
اردو آڈیو بکس لائبریری
Download
Catalogue / List of 130 Urdu Books
ہیڈا گابلر
Hedda Gabler Download Audio Sample
ڈول ہائوس کا اقتباس
جدید دور کی پہلی عورت پہلی بیوی پہلا کردار
جس نے اپنے حق کی خاطر
اعلی مقصد کے لئے فیصلہ کن قدم اٹھایا
اس نے محسوس کرلیا کہ تمام تر خلوص کے باوجود
اسکے اپنے گھر میں اسکی حیثیت محض ایک گڑیا کی ہے
اپنی شخصیت کی شناخت کے لئے آزادانہ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا
اورشوہر کی درخواست کے باوجود اسکا گھر چھوڑدیا
باہر جاتے ہوئے اس نے جب دروازہ بند کیا
تو اس دروازے کی گونج آواز تمام دنیا میں سنائی دی
اور آج ڈیڑھ سو سال بعد بھی سنائی دے رہی ہے
ڈول ہاﺅس
نورا اچھے لباس میں ہے
باہر سے شاپنگ کر کے آئی ہے خوش ہے کچھ سوچ کر ہنستی ہے کان لگا کر سنتی ہے کہ کیا اس کا شوہر مطالعہ کے کمرے میں موجود ہے
خوشگوار موڈ میں گانا گانا شروع کرتی ہے شوہر کہتا ہے کیا باہر میری پیاری گلہری ہے گلہری کب واپس آئی میری پیاری بلبل آج تو بہت چہک رہی ہے بہت گنگنا رہی ہے شوہر سے کہتی ہے باہر آئیں دیکھیں میں نے کیا کیا کیا چیزیں خریدی ہیں شوہر کہتا ہے کام بہت زیادہ ہے مصروفیت بہت زیادہ ہے پھر باہر جھانکتا ہے
اوہو میری پیاری بیوی نے اتنی زیادہ شاپنگ کی کتنا زیادہ پیسہ خرچ کر دیا تم نے
جتنی ہم فضول خرچی کریں گے اتنا ہی مشکلات میں گھرتے چلے جائیں گے
نورا- کرسمس کا موقع ہے خوشی کا موقع ہے اس وقت ہمیں کنجوس نہیں بننا چاہیے آپ کی اچھی خاصی تنخواہ ہے
شوہر- نورا تمہیں میری عادت کا پتا ہے ہمیں زیادہ خرچے سے اپنے آپ کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہیے میں نے محسوس کیا کہ تم میں اور دوسری عورتوں میں کوئی بھی فرق نہیں
نورا- ہاں ہیلمر تم بالکل ٹھیک کہہ رہے ہو
شوہر ہیلمر پرس کھولتا ہے میری پیاری گانا گانے والی بلبل کو کرسمس کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے یہ لو رکھو
نورا خوش ہوتی ہے شکریہ ادا کرتی ہے اور شوہر کو وہ چیزیں دکھاتی ہے جو بہت کم خرچ میں خرید کر لائی ہے بچوں کے لئے کھلونے ملازمہ کے لئے کپڑے اور شوہر کے لئے بھی تحفہ مگر اسے رات سے پہلے وہ دیکھنے کی اجازت نہیں
شوہر کہتا ہے ٹھیک ہے مگر میری فضول خرچ بیوی نے اپنے لیے کیا کچھ خریدا
نورا کہتی ہے نہیں مجھے کسی چیز کی خواہش نہیں
شوہر کہتا ہے نورا تمہیں اپنے لیے بھی شاپنگ ضرور کرنی چاہیے بتاو کرسس میں کیا تحفہ لینا چاہتی ہو
نورا کہتی ہے کچھ نہیں اچھا ہیلمر اگر کچھ دینا چاہتے ہو تو مجھے پیسے دے دو اگر میرا کسی چیز کو دل چاہے گا تو خود خرید لوں گی
شوہر ہیلمر منع کرتا ہے مگر نورا کہتی ہے تم مجھے کیش دے دو میں انہیں خوبصورت کاغذ میں لپیٹ کر کرسمس کے درخت پر سجا دوں گی مجھے علم ہے تم مجھے فضول خرچ کہو گے مگر میں بعد میں آرام سے سوچوں گی کہ ان پیسوں کو کہاں خرچ کر سکتی ہوں
شوہر کہتا ہے نوراتم یقینی طور پر فضول خرچی کروگی اور مجھے ایک مرتبہ پھر رقم تمہیں دینی پڑے گی نورا کو پیار کرتا ہے میرا یہ پرندہ تو بہت خوبصورت ہے مگر پیسے بہت خرچ کرتا ہے خوبصورت پرندے کو رکھنا اور پالنا مہنگا کام ہوتا ہے
نورا- ایسی باتیں مت کرو تم جانتے ہو کے میں بچت کرنے کی کتنی کوشش کرتی ہوں اور تم نے ابھی کہا کہ گلہریوں اور بلبل کو پالنے میں پیسہ تو خرچ کرنا پڑتا ہے
شوہر- نورا مجھے یاد پڑتا ہے تمہارے والد صاحب بھی فضول خرچ تھے اور تمہارے ہاتھ میں بھی کبھی پیسا نہیں رہتا یہ تمہارا خاندانی مسئلہ ہے
نورا- ہاں کاش ڈیڈی کی کچھ اچھی عادت بھی میرے اندر آجاتیں
شوہر- نورا میری پیاری حسین چڑیا نے اپنے لئے کچھ بھی نہیں لیا
کیا میری خوبصورت چڑیا بیکری بھی نہیں گئی تھی
نورا- نہیں بالکل نہیں جو چیز تمہیں بری لگے میں ایسا کام بالکل نہیں کرتی
شوہر کہتا ہے ہاں مجھے علم ہے اچھا اب کرسمس کا درخت تیار کرلو کہیں ایسا نہ ہو کہ بلی آئے اور درخت خراب کر جائے اور میری پیاری بیوی کی حسین آنکھیں روتے روتے سرخ ہو جائیں
نورا- ایسا ہوا تھا مگر اس دفعہ ایسا نہیں ہوگا
دروازے کی گھنٹی بجتی ہے
ملازمہ بتاتی ہے کے ہیلمر سے ملنے ڈاکٹر رینک اور ایک خاتون بھی آئی ہیں جو نورا سے ملنا چاہتی ہیں
نورا سے ملنے اسکی سہیلی مسز کرسٹین لنڈے آئی ہے جس کا نام اب محض لنڈے ہے نو دس سال سے ملاقات نہ ہونے کی وجہ سے نورا اپنی سہیلی کرسٹین کو نہیں پہچانتی
پہچاننے کے بعد اپنی سہیلی کو دیکھ کر بہت خوش ہے تم بہت بدل چکی ہو
مسز لینڈے ایک طویل سفر کے بعد ابھی ابھی وہاں پہنچی ہے
نورا خوش ہے کہ اسکی سہیلی اب کرسمس کی خوشیوں میں ان کا ساتھ دے گی اپنی سہیلی کو آتش دان کے قریب بٹھایا اسے غور سے دیکھا اور کہنے لگی کرسٹین تم پہلے سے کمزور ہو چکی ہو کرسٹین نے کہا ہاں عمر بھی تو زیادہ ہوچکی ہے نورا نے کہا نہیں عمر نہیں پھر اچانک رک گئی میں کتنی بےوقوف ہوں مسلسل بولے جا رہی ہوں میں نے افسوس کرنا تھا تمہارے شوہر کی وفات کا تین سال پہلے میں نے ان کی وفات کا پڑھا تمہیں تعزیتی خط لکھنا تھا مگر بھول گئی مگر افسوس تو کرنا چاہیے تھا میں نے یہ بھی سنا تھا کہ دنیا سے جاتے ہوئے اس نے تمہارے لیے کچھ بھی نہیں چھوڑا
کرسٹین جواب دیتی ہے ہاں نورا بالکل ایسی ہی بات ہے نہ میرے لیے کچھ چھوڑ کر گیا نہ کوئی بچے ہیں نا ہی کوئی ایسی یاد جو اس کے لیے مجھے رنجیدہ کر دے نورا زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے
نورا نے کہا تم اپنے آپ کو بہت اکیلا محسوس کرتی ہوگی بہت بڑا حادثہ تھا میرے تو اب تین بہت پیارے بچے ہیں مگر اس وقت ملازمہ کے ساتھ سیر کے لیے گئے ہیں مگر میں ہی بولے جا رہی ہوں تم اپنے بارے میں کچھ بتاﺅ کرسٹین مسز لینڈے نے کہا نہیں نورا میں چاہتی ہوں آج تم مجھ سے باتیں کرو
نورا نے کہا میں ایسی خودغرضی نہیں کر سکتی مگر کیا تمہیں پتا ہے ہمیں بہت خوشیاں ملی ہیں میرے شوہر کو ترقی ملی ہے اب وہ بینک کے مینیجر ہوچکے ہیں ان کی وکیل کی زندگی تو بہت مشکل تھی اوپر کی کمائی وہ کرتے نہیں تھے اگلے سال سے وہ بطور بینک مینیجر کام کریں گے تنخواہ بڑھ جائے گی کمیشن بھی ملے گا اب ہم اپنی خواہشات پوری کر سکیں گے کرسٹین تم تو جانتی ہوں زندگی میں پیسا کتنا ضروری ہے بہت زیادہ
مسز لینڈ نے کہا اوہو تو ہماری نورا اب تک ایک چھوٹا سا بچہ ہے جوسکول میں بھی بہت فضول خرچی کرتا تھا نورا نے کہا ہاں مگر مشکل وقت میں میں نے پیسوں کی بہت بچت کی میں اتنی بیوقوف نہیں جتنا لوگ سمجھتے ہیں بلکہ برے وقت میں تو میں نے بہت سے کم حیثیت کے بھی کام کیے کپڑے سیئے سلائی کڑھائی کی بلکہ بہت سے ایسے کم حیثیت کے کام کیے جب ہماری شادی ہوئی تو زیادہ محنت کی وجہ سے شوہر کی صحت خراب ہو گئی علاج کے لئے جو پیسے خرچ ہوئے وہ اپنے ڈیڈی سے لئے تھے جھوٹ تھا ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ جگہ چھوڑ کر اٹلی چلے جانا چاہئے پرفضا مقام میں صحت ٹھیک ہو سکتی ہے بارہ سو ڈالر خرچ کرنے پڑے مگر شوہر ہیلمر کی زندگی بچ گئی اس کے فورا بعدڈیڈی کی وفات ہوگئی میں اپنے شوہر کی دیکھ بھال کرتی رہی اور آخری وقت میں اپنے باپ کو بھی نہ دیکھ سکی تمہیں پتہ ہے مجھے اپنے ابو سے کتنی محبت تھی وہ میرے لئے بہت مشکل وقت تھا مگر اب سب کچھ ٹھیک ہو چکا ہے زندگی کتنی حسین ہے مگر میں کتنی بے مروت ہوں خود ہی بولے جا رہی ہوں میں نے سنا تھا کہ تمہارے شوہر بہت امیر ہیں مگر تمہیں ان سے محبت نہیں کیا ایسا ہی ہے
کرسٹین مسز لینڈے نے جواب دیا ہاں ایسا ہی ہے ماں بیمار تھی ان کا علاج کرنا تھا دو چھوٹے بھائی تھے اس لیے امیر شخص سے شادی کر لی محبت نہ ہوتے ہوئے بھی مگر افسوس جب وہ فوت ہوئے تو کاروبار ختم ہوچکا تھا میرے لیے کوئی رقم نہیں چھوڑی میں نے بہت مشکل وقت گزارا ہے دکان کھولی سکول چلانے کی کوشش کی تاکہ آمدنی ہو سکے میں نے تو بہت کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکی ماں فوت ہو گئی بھائی خودمختار ہوچکے ہیں انہیں میری ضرورت نہیں اب میں اپنے آپ کو بہت اکیلا محسوس کرتی ہوں یہاں اس لئے آگئی کہ کوئی نوکری کر سکوں
نور انے کہا کرسٹین تم تھکی ہوئی لگتی ہو تو سیر وغیرہ کرنی چاہیے تاکہ فریش ہو جاو¿ مسز لینڈے بولی ڈیڈی ہوتے تو پیسے مانگتی اور سیر کرتی اس وقت تو زندگی بھی گزارنا مشکل ہے
نور ا کرسٹین پلیز ناراض نہ ہو نا شاید تم چاہتی ہوں کہ میرے شوہر تمہیں نوکری دلانے میں مدد کریں ہاں میں ان سے بات کروں گی مگر اس وقت جب ان کا موڈ اچھا ہوگا مسز لینڈے بولی نورا تم کتنی اچھی ہو تم نے زندگی میں مشکلات نہیں دیکھیں مگر میری مشکلات کا احساس کر سکتی ہو
نوراسوچتے ہوئے دوسری طرف چلی گئی تمہیں یہ بات نہیں کہنی چاہیے تھی کہ میں نے زندگی میں مشکلات نہیں دیکھی تم بھی یہی سمجھ رہی ہوکہ میں فضول خرچ ہو ںمیں نے زندگی کے نشیب و فراز نہیں دیکھے تم یہ سمجھ رہی ہوکہ تم نے اپنی ماں کی بہت خدمت کی تمہارے بھائی تمہاری وجہ سے اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے مگر تم یہ نہیں جانتی کہ میں نے کتنا بڑا کارنامہ کیا میں نے اپنے شوہر کی جان بچائی اور میں نے جو یہ کہا کے پیسہ اپنے ڈیڈی سے لئے تھے وہ جھوٹ تھا اپنے شوہر کی زندگی بچانے کے لئے میں نے خود کمائی کرکے پیسہ حاصل کیا کوئی سوچ سکتا ہے کہ میں نے بارہ سو ڈالر کی محنت کی م
مسز لینڈے بولی محنت سے تو اتنی بڑی رقم حاصل نہیں کی جاسکتی کیا جوا کھیلا تھا یا کسی سے قرض لیا تھا شوہر کی اجازت کے بغیر تو قرض بھی نہیں لیا جاسکتا
نورا نے کہا میں نے اپنے شوہر کو کچھ نہیں بتایا کہ اس کی بیماری جان لیوا ہے میں نے انہیں یہ بھی نہیں بتایا کہ جان بچانے کے لیے ان کا اٹلی جانا ضروری ہے میں تو انہیں کہتی رہی کہ مجھے اٹلی جانے کا شوق ہے روتی رہی ضد کرتی رہی وہ مجھ پر غصہ کرتے رہے مجھے سناتے رہے نکما فضول خرچ کہتے رہے میں نے سب کچھ سنا مگر ارادہ کر چکی تھی کہ ان کی جان بچانی ہے پھر میں نے رقم حاصل کرنے کے لئے ایک طریقہ سوچا تم دیکھ سکتی ہومیں کتنی خوبصورت ہوں اور خوبصورت عورتوں کے لئے آدمیوں کی کمی نہیں ہوتی تو میں نے ایک ایسے شخص سے ملی جو مجھے پسند کرتا تھا ابھی تو میرے شوہر کو اس بارے میں کچھ علم نہیں مگر شاید ایک دن کچھ سالوں بعد اسے یہ بات بتا دو ں ابھی تو میرے عشق کا بھوت میرے شوہر کے سر پر سوار ہے میں ڈانس کرو ںوہ خوش ہوتا ہے میں کپڑے بدلوں تو مجھے دیکھ کر خوش ہوتا ہے پھر ایک وقت ایسا آئے گا جب میں خوبصورت نہ ہوںگی تو اس وقت بھی تو کچھ بتانے کا میرے پاس ہونا چاہیے
پھر ہنستے ہوئے کہنے لگی میں کیسی فضول باتیں کر رہی ہو لگتا ہے ایسا دن کبھی نہیں آئے گا میں نے اپنے شوہر کی مدد کی اسے بتائے بغیر اور یہ عظیم راز اپنے دل میں پوشیدہ رکھا بہت مشکلات کے باوجود اپنا فرض نبھایا دراصل میں نے رقم قرض لی اور قسطوں میں اتارنے کا فیصلہ کیا یہ بہت مشکل کام تھا جس قدر بچت مجھے کرنی پڑتی ہے میں ہی جانتی ہوں فضول خرچی کے طعنے بھی برداشت کرتی ہوں میر ا شوہر مجھے تو فضول خرچ کہتا ہے اور خود شاہانہ زندگی گزارتا ہے مجھے اپنے بچوں کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے میں اپنے شوہر اور بچوں کا تو پورا خیال رکھتی ہوں مگر اپنے اوپر کچھ خرچ نہیں کرتی سستے ترین کپڑے خریدتی ہوں اور وہی بار بار پہنتی رہتی ہوں مگر خوبصورت ہوں تو ہر کپڑا مجھ پر خوبصورت لگتا ہے شوہر سمجھتا ہے فضول خرچی کررہی ہوں مگر بعض اوقات دل میں بہت جلتی ہوں میں بھی عورت ہوں میری بھی خواہشات ہیں میں بھی چاہتی ہوں اچھا پہنوں اچھا کھاو¿ں فضول خرچی کروں
ایک ایک منٹ پیسے حاصل کرنے میں گزارتی ہوں دن کو سلائی کڑھائی اور لکھنے کا کام مل جائے تو وہ بھی تمام تمام رات بیٹھ کر لکھتی رہتی ہوں تاکہ شوہر اور بچوں کو اس کا پتہ نہ چلے شدید تھکن چھپا لیتی ہوں کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا تو پڑتا ہی ہے بلکہ ایک ایسا وقت بھی تھا جب ذہن میں خیال آتا کہ کوئی دولت مند بوڑھا مرد مجھ سے شدید محبت کرنے لگے تاکہ جب مرے تو اپنی تمام دولت میرے نام کر جائے جب بہت پیسوں کی ضرورت ہو تو ایسے خیال آتے ہی ہیں اب تو ایسی بات سوچ کر بھی شرمندہ ہو جاتی ہوں مگر دیکھو اب میں کس قدر خوش ہوں کوئی پریشانی نہیں اپنا شوہر اپنے بچے شاید ہم سیر کو بھی چلے جائیں دنیا بہت خوبصورت ہے
دروازے کی گھنٹی بجتی ہے ملازمہ کہتی ہے کہ مسٹر ہیلمر کے پاس پہلے ہی مہمان موجود ہیں ڈاکٹر رینک اب ایک اور ملاقاتی مسٹر کروگس ٹیڈ ان سے ملنے آ گئے ہیں
نورا اسے دیکھ کر پریشان ہے آپ شوہر سے کیوں ملنا چاہتے ہیں وہ جواب دیتا ہے کہ کوئی اور مسئلہ نہیں صرف دفتری معاملات ہیں جس بینک میں آپ کے شوہر مینیجر بن کر جارہے ہیں میں وہاں کام کرتا ہوں نورا اسے اپنے شوہر کے مطالعہ کے کمرے میں بھیج دیتی ہے
مکمل ترجمہ پڑھنے اور آڈیو سننے کے لئے
سید عرفان علی ڈوٹ کوم کی ممبر شپ حاصل کریں
Download
Catalogue / List of 130 Urdu Audio Books
server555.com@gmail.com
بصارت سے محروم دوست تمام کتب بلامعاوضہ حاصل کرسکتے
ہیں
آپکی رقم مزید کتب کی تیاری اور دیگر پراجیکٹس پر خرچ کی
جاتی ہے
نئے شامل ہونے والے علم دوستوں کے ناموں کی فہرست
علم دوست ممبران
کو خوش آمدید اور شکریہ
S
All books Copyright under DMCA and PECA Act 2016